کیا یہ خالق کی کاریگری ہے؟
گوبر کے کیڑے کی راستہ تلاش کرنے کی صلاحیت
گوبریلا نامی گوبر کا کیڑا گوبر کو طرحطرح سے اِستعمال کرتا ہے۔ یہ گوبر کو کھاتا ہے اور اِس میں انڈے دیتا ہے۔ کبھیکبھار تو نر کیڑا مادہ کو اپنے پیار میں پھنسانے کے لیے اُسے گوبر کا ایک بڑا سا ٹکڑا پیش کرتا ہے۔ تازہ گوبر پر قبضہ کرنے کے لیے اِن کیڑوں میں سخت مقابلہ ہوتا ہے۔ تحقیقدانوں نے ایک بار دیکھا کہ ہاتھی کے گوبر پر تقریباً 16 ہزار گوبریلا جھپٹ پڑے اور اِسے دو گھنٹے کے اندراندر چٹ کر گئے۔
گوبریلا کی کچھ قسموں میں جب ایک کیڑا تھوڑے سے گوبر پر قبضہ کر لیتا ہے تو وہ اِسے گیند کی شکل دیتا ہے۔ پھر وہ اِسے دوسرے کیڑوں سے بچانے کے لیے دھکیل کر گوبر کے ڈھیر سے دُور لے جاتا ہے اور کسی نرم جگہ پر دبا دیتا ہے۔ یہ کیڑا گوبر کی گیند کو ایک سیدھی سمت میں دھکیلتا ہے۔ ایسا کرنے سے وہ گیند کو تیزی سے دُور لے جا سکتا ہے۔
لیکن یہ کیڑا کیا کرتا ہے تاکہ وہ ایک دائرے میں ہی گھومتا نہ پھرے بلکہ سیدھی سمت میں جائے، خاص طور پر رات کے وقت؟
غور کریں: چند سال پہلے تحقیق سے پتہ چلا تھا کہ گوبریلا سورج اور چاند کی روشنی سے اندازہ لگا کر سیدھی سمت میں جاتا ہے۔ لیکن وہ اماوس کی رات میں بھی ایسا کر پاتا ہے بشرطیکہ آسمان صاف ہو۔ جنوبی افریقہ کے کچھ تحقیقدانوں نے دریافت کِیا ہے کہ گوبریلا کسی ایک ستارے کو دیکھ کر نہیں بلکہ مِلکیوے دیکھ کر سیدھی سمت میں جاتا ہے۔ ایک سائنسی رسالے کرنٹ بیالوجی کے مطابق اِس کیڑے کا یہ عمل ”اِس بات کا پہلا ثبوت ہے کہ جانور مِلکیوے کے ذریعے سمت کا اندازہ لگاتے ہیں۔“
تحقیقدان مرقس برن کہتے ہیں کہ گوبریلا ”ستاروں کی مدھم سی روشنی کو دیکھ کر بھی صحیح سمت کا اندازہ لگا سکتا ہے اور اِس کے لیے اُسے زیادہ ذہانت کی ضرورت بھی نہیں پڑتی۔“ اُنہوں نے مزید کہا: ”گوبریلا کی اِس صلاحیت پر تحقیق کرنے سے اِنسان ایسی مشینیں بنا سکتا ہے جو اُس وقت بھی صحیح سمت کا اندازہ لگا سکتی ہیں جب راستہ اور اِردگِرد کی چیزیں اِتنی واضح نظر نہیں آتیں۔“ مثال کے طور پر ایک تباہشُدہ عمارت میں کسی کو تلاش کرنے کے لیے ایسی مشینیں بنائی جا سکتی ہیں جن میں گوبریلا کی طرح صحیح سمت میں جانے کی صلاحیت ہو۔
آپ کا کیا خیال ہے؟ کیا گوبریلا میں صحیح سمت میں جانے کی صلاحیت خودبخود وجود میں آئی ہے؟ یا کیا یہ خالق کی کاریگری ہے؟
کیا آپ جانتے ہیں؟
گوبر کا کیڑا مٹی کو نرم اور زرخیز کرتا ہے، بیجوں کو جگہجگہ بکھیرتا ہے اور اُڑنے والے کیڑوں کو کھاتا ہے اور یوں اِن کیڑوں کی تعداد زیادہ نہیں بڑھتی۔