مواد فوراً دِکھائیں

کیا یہوواہ کے گواہوں نے بائبل کو اپنے عقیدوں کے مطابق بدل دیا ہے؟‏

کیا یہوواہ کے گواہوں نے بائبل کو اپنے عقیدوں کے مطابق بدل دیا ہے؟‏

 نہیں۔ اِس کے برعکس جب بھی ہم نے دیکھا کہ ہمارا کوئی عقیدہ پوری طرح سے بائبل سے میل نہیں کھاتا تو ہم نے اُس عقیدے کو بدل دیا۔‏

 یہوواہ کے گواہ 1950ء میں انگریزی زبان میں ‏”‏کتابِ‌مُقدس—‏ترجمہ نئی دُنیا‏“‏ کو شائع کرنے لگے۔ لیکن اِس سے بہت عرصہ پہلے بھی ہم گہرائی سے بائبل کا مطالعہ کرتے تھے۔ اُس وقت بائبل کے جو ترجمے دستیاب تھے، ہم نے اُن کی بِنا پر اپنے عقیدوں کو قائم کِیا۔ آئیں، یہوواہ کے گواہوں کے کچھ ایسے عقیدوں پر غور کریں جنہیں وہ بڑے لمبے عرصے سے مان رہے ہیں اور خود فیصلہ کریں کہ آیا وہ بائبل کی تعلیمات کے مطابق ہیں یا نہیں۔‏

  1.   ہم کیا مانتے ہیں؟ تثلیث کا عقیدہ غلط ہے۔‏ ہمارے رسالے ‏”‏زائنز واچ‌ٹاور“‏ کے جولائی 1882ء کے شمارے میں لکھا تھا:‏ ”‏ہمارے قارئین اِس بات کو اچھی طرح سے جانتے ہیں کہ ہم یہوواہ، یسوع اور پاک روح پر پکا ایمان رکھتے ہیں لیکن پاک صحیفوں کی بِنا پر ہم اِس عقیدے کو بالکل رد کرتے ہیں کہ یہ تینوں ایک خدا ہیں یا جیسے کچھ لوگوں کا کہنا ہے، ایک خدا میں تین ہستیاں شامل ہیں۔“‏

      پاک کلام کی تعلیم:‏ ”‏ہمارے نزدیک تو ایک ہی خدا ہے یعنی باپ جس کی طرف سے سب چیزیں ہیں اور ہم اُسی کے لئے ہیں اور ایک ہی خداوند ہے یعنی یسوؔع مسیح جس کے وسیلہ سے سب چیزیں موجود ہوئیں اور ہم بھی اُسی کے وسیلہ سے ہیں۔“‏ (‏1-‏کُرنتھیوں 8:‏6‏)‏ یسوع مسیح نے خود کہا:‏ ”‏باپ مجھ سے بڑا ہے۔“‏—‏یوحنا 14:‏28‏۔‏

  2.   ہم کیا مانتے ہیں؟ مُردوں کو جہنم میں نہیں تڑپایا جاتا ہے۔‏ جون 1882ء کے ‏”‏زائنز واچ‌ٹاور“‏ کا عنوان تھا ”‏گُناہ کی مزدوری موت ہے“‏ جو کہ رومیوں 6:‏23 سے لیا گیا تھا۔ اِس شمارے میں بتایا گیا:‏ ”‏بائبل کا یہ بیان کتنا سادہ اور واضح ہے!‏ لیکن بڑی عجیب بات ہے کہ بہت سے لوگ جو بائبل کو خدا کے کلام کے طور پر قبول کرنے کا دعویٰ کرتے ہیں، اِس آیت میں درج حقیقت کو نظرانداز کرتے ہیں اور مانتے ہیں کہ گُناہ کی مزدوری جہنم میں ابدی عذاب ہے۔“‏

      پاک کلام کی تعلیم:‏ ”‏جو مر گیا ہے وہ گُناہ سے بَری کِیا گیا ہے۔“‏ (‏رومیوں 6:‏7‏، کیتھولک ترجمہ‏)‏ اگر مرنے کے بعد ایک شخص گُناہ سے بَری ہو جاتا ہے تو اُسے جہنم میں سزا کیسے مل سکتی ہے؟ جو لوگ خدا سے بغاوت کرتے ہیں، اُن کی سزا ابدی عذاب نہیں بلکہ ”‏ابدی ہلاکت“‏ ہوگی۔—‏2-‏تھسلُنیکیوں 1:‏9‏۔‏

  3.   ہم کیا مانتے ہیں؟ خدا کی بادشاہت مسیحیوں کے دلوں میں نہیں ہے بلکہ یہ ایک حقیقی حکومت ہے۔‏ دسمبر 1881ء کے ‏”‏زائنز واچ‌ٹاور“‏ میں خدا کی بادشاہت کے بارے میں یہ بتایا گیا:‏ ”‏جب یہ بادشاہت قائم ہوگی تو یہ زمین پر تمام حکومتوں کو ختم کر دے گی۔“‏

      پاک کلام کی تعلیم:‏ ”‏اُن بادشاہوں کے ایّام میں آسمان کا خدا ایک سلطنت برپا کرے گا جو تاابد نیست نہ ہوگی اور اُس کی حکومت کسی دوسری قوم کے حوالہ نہ کی جائے گی بلکہ وہ اِن تمام مملکتوں کو ٹکڑے ٹکڑے اور نیست کرے گی اور وہی ابد تک قائم رہے گی۔“‏—‏دانی‌ایل 2:‏44‏۔‏

کیا یہوواہ کے گواہ اپنے عقیدوں کو صرف ‏”‏ترجمہ نئی دُنیا“‏ سے ہی ثابت کر سکتے ہیں؟‏

 نہیں۔ ہم اپنے تبلیغی کام میں بائبل کے دوسرے ترجموں کو بھی اِستعمال کرتے ہیں۔ ہم اُن لوگوں کو بِلامعاوضہ ‏”‏ترجمہ نئی دُنیا“‏ کی ایک کاپی دیتے ہیں جو ہمارے ساتھ بائبل کورس کرتے ہیں۔ لیکن اگر وہ کورس کے دوران اپنی بائبل اِستعمال کرنا چاہتے ہیں تو ہمیں کوئی اِعتراض نہیں۔‏