مواد فوراً دِکھائیں

کیا پیسہ ہر طرح کی بُرائی کی جڑ ہے؟‏

کیا پیسہ ہر طرح کی بُرائی کی جڑ ہے؟‏

پاک کلام کا جواب

 جی نہیں۔ پاک کلام میں یہ نہیں بتایا گیا کہ پیسہ کوئی بُری چیز ہے اور نہ ہی پاک کلام میں یہ بتایا گیا ہے کہ پیسہ ہی ہر مسٔلے کی جڑ ہے۔ عام طور پر کہا جاتا ہے کہ پیسہ ہر طرح کی بُرائی کی جڑ ہے لیکن یہ ایک نامکمل اِصطلا‌ح ہے اور اِسے توڑ مروڑ کر بیان کِیا جاتا ہے۔ دراصل پاک کلام میں بتایا گیا ہے کہ ”‏پیسے سے پیار ہر طرح کی بُرائی کی جڑ ہے۔“‏—‏1-‏تیمُتھیُس 6:‏10‏۔‏

 پاک کلام میں پیسے کے حوالے سے کیا بتایا گیا ہے؟‏

 پاک کلام میں بتایا گیا ہے کہ جب ہم پیسوں کو سمجھ‌داری سے اِستعمال کرتے ہیں تو یہ ہمارے لیے ایک ”‏پناہ‌گاہ“‏ کی طرح ہے۔ (‏واعظ 7:‏12‏)‏ اِس کے علاوہ پاک کلام میں اُن لوگوں کی تعریف کی گئی ہے جو کُھلے دل سے دوسروں کی مدد کرتے ہیں۔ اِس میں مالی لحاظ سے دوسروں کی مدد کرنا بھی شامل ہے۔—‏امثال 11:‏25‏۔‏

 لیکن ساتھ ہی ساتھ پاک کلام میں اِس بات سے بھی خبردار کِیا گیا ہے کہ ہمارا پورا دھیان بس پیسے پر ہی نہیں ہونا چاہیے۔ اِس میں لکھا ہے:‏ ”‏آپ کی زندگی سے ظاہر ہو کہ آپ کو پیسے سے پیار نہیں ہے بلکہ آپ اُن چیزوں سے مطمئن ہیں جو آپ کے پاس ہیں۔“‏ (‏عبرانیوں 13:‏5‏)‏ اِس کا مطلب ہے کہ ہمیں پیسوں کو سمجھ‌داری سے اِستعمال کرنا چاہیے اور مال‌ودولت کے پیچھے نہیں بھاگنا چاہیے۔ اِس کی بجائے اگر ہمارے پاس زندگی گزارنے کی بنیادی چیزیں جیسے کہ کھانا پینا، کپڑے اور سر پر ایک چھت ہے تو ہمیں اِنہی چیزوں پر مطمئن رہنا چاہیے۔—‏1-‏تیمُتھیُس 6:‏8‏۔‏

 پاک کلام میں پیسے سے پیار کرنے کے کیوں خبردار کِیا گیا ہے؟‏

 جو لوگ لالچ کرتے ہیں، اُنہیں ہمیشہ کی زندگی نہیں ملے گی۔ (‏اِفسیوں 5:‏5‏)‏ اِس کی ایک وجہ یہ ہے کہ لالچ بُت‌پرستی کی ایک قسم ہے۔ (‏کُلسّیوں 3:‏5‏)‏ اِس کی دوسری وجہ یہ ہے کہ لالچی لوگ اپنی خواہشوں کو پورا کرنے کی جستجو میں خدا کے معیاروں کے مطابق زندگی گزارنا چھوڑ دیتے ہیں۔ امثال 28:‏20 میں لکھا ہے:‏ ”‏جو دولت‌مند ہونے کے لئے جلدی کرتا ہے بے‌سزا نہ چھوٹے گا۔“‏ جو لوگ راتوں رات امیر بننا چاہتے ہیں، وہ سنگین جرائم کرنے کے خطرے میں پڑ سکتے ہیں جیسے کے دوسروں کو بلیک‌میل کرنا، دھمکی دے کر پیسے لینا، فراڈ کرنا، اغوا کرنا یا دوسروں کو قتل کرنا۔‏

 اگر پیسے سے پیار کرنے کی وجہ سے ایک شخص غلط کاموں میں نہیں پڑتا تو بھی اِس کا اُس پر بُرا اثر پڑ سکتا ہے۔ پاک کلام میں بتایا گیا ہے کہ ’‏جو لوگ امیر بننے پر تُلے ہیں، وہ آزمائشوں اور پھندوں اور بہت سی فضول اور نقصان‌دہ خواہشوں میں پھنس گئے ہیں۔‘‏—‏1-‏تیمُتھیُس 6:‏9‏۔‏

 پاک کلام میں پیسوں کے حوالے سے جو مشورے دیے گئے ہیں، ہم اُن سے کیسے فائدہ حاصل کر سکتے ہیں‏؟‏

 اگر ہم پیسوں کے پیچھے بھاگنے کی وجہ سے غلط کاموں میں نہیں پڑتے اور ایسے کام نہیں کرتے جن سے خدا ناراض ہوتا ہے تو اِس کا کیا فائدہ ہوگا؟ ایک تو ہماری اپنی نظروں میں عزت بڑھے گی اور دوسرا ہمیں خدا کی خوشنودی حاصل ہوگی اور وہ ہماری مدد کرے گا۔ جو لوگ خلوصِ‌دل سے خدا کو خوش کرنے کی کوشش کرتے ہیں، اُن سے خدا وعدہ کرتا ہے:‏ ”‏ مَیں تمہیں کبھی نہیں چھوڑوں گا۔ مَیں تمہیں کبھی ترک نہیں کروں گا۔“‏ (‏عبرانیوں 13:‏5، 6‏)‏ اُس نے ہمیں اپنے کلام میں یہ یقین بھی دِلایا ہے کہ ”‏دیانت‌دار آدمی برکتوں سے معمور ہوگا۔“‏—‏—‏امثال 28:‏20‏۔‏