مواد فوراً دِکھائیں

‏”‏بادشاہت کی چابیاں“‏ کیا ہیں؟‏

‏”‏بادشاہت کی چابیاں“‏ کیا ہیں؟‏

پاک کلام کا جواب

 ‏”‏بادشاہت کی چابیاں“‏ اُس اِختیار کی طرف اِشارہ کرتی ہیں جس کے ذریعے لوگوں کے لیے ”‏خدا کی بادشاہت میں داخل ہونے“‏ کا دروازہ کھولا جا سکتا ہے۔ (‏متی 16:‏19؛‏ اعمال 14:‏22‏)‏ a یسوع مسیح نے پطرس رسول کو ”‏آسمان کی بادشاہت کی چابیاں“‏ دیں۔ اِس کا مطلب ہے کہ پطرس رسول کو یہ اِختیار دیا گیا کہ وہ خدا پر ایمان رکھنے والے لوگوں کے لیے پاک روح حاصل کرنے اور آسمان کی بادشاہت میں داخل ہونے کا راستہ کھولیں۔‏

بادشاہت کی چابیاں کن کے لیے اِستعمال کی گئیں؟‏

 پطرس رسول نے خدا کی طرف سے ملنے والے اِختیار کو اِستعمال کرتے ہوئے تین گروہوں کے لیے آسمان کی بادشاہت میں داخل ہونے کا دروازہ کھولا۔‏

  1.   یہودیوں اور یہودی مذہب اپنانے والوں کے لیے۔‏ یسوع مسیح کی موت کے کچھ دیر بعد پطرس رسول نے یہودیوں کی ایک بِھیڑ کی حوصلہ‌افزائی کی کہ وہ اِس بات پر ایمان لائیں کہ یسوع مسیح خدا کی بادشاہت کے بادشاہ ہیں۔ پطرس رسول نے اُنہیں بتایا کہ نجات پانے کے لیے اُنہیں کیا کرنا ہوگا۔ یوں اُنہوں نے یہودیوں اور یہودی مذہب اپنانے والوں کے لیے آسمان کی بادشاہت میں داخل ہونے کا دروازہ کھولا اور اُن میں سے ہزاروں لوگوں نے اُن کے ”‏پیغام کو قبول کِیا۔“‏—‏اعمال 2:‏38-‏41‏۔‏

  2.   سامریوں کے لیے۔‏ بعد میں پطرس رسول کو سامریوں کے پاس بھیجا گیا۔‏ b اُس موقعے پر پطرس رسول نے بادشاہت کی دوسری چابی اِستعمال کی۔ پطرس اور یوحنا رسول نے ”‏دُعا کی کہ سامریوں پر بھی پاک روح نازل ہو۔“‏ (‏اعمال 8:‏14-‏17‏)‏ اِس طرح سامریوں کے لیے بادشاہت میں داخل ہونے کا دروازہ کھولا گیا۔‏

  3.   غیریہودیوں کے لیے۔‏ یسوع مسیح کی موت کے ساڑھے تین سال بعد خدا نے پطرس رسول کو ایک رُویا کے ذریعے بتایا کہ غیریہودیوں کو بھی آسمان کی بادشاہت میں داخل ہونے کا موقع ملے گا۔ اِس پر پطرس رسول نے بادشاہت کی تیسری چابی اِستعمال کرتے ہوئے غیریہودیوں میں مُنادی کی۔ یوں غیریہودیوں کے لیے یہ دروازہ کُھل گیا کہ وہ پاک روح حاصل کریں، مسیحی بنیں اور آسمان کی بادشاہت میں داخل ہوں۔—‏اعمال 10:‏30-‏35،‏ 44، 45‏۔‏

‏”‏بادشاہت میں داخل ہونے“‏ کا کیا مطلب ہے؟‏

 جو لوگ ”‏بادشاہت میں داخل“‏ ہوتے ہیں، وہ آسمان میں یسوع مسیح کے ساتھ مل کر حکمرانی کرتے ہیں۔ پاک کلام میں بتایا گیا ہے کہ وہ ’‏تختوں پر بیٹھیں گے‘‏ اور ”‏بادشاہوں کے طور پر زمین پر حکمرانی کریں گے۔“‏—‏لُوقا 22:‏29، 30؛‏ مکاشفہ 5:‏9، 10‏۔‏

بادشاہت کی چابیوں کے بارے میں غلط‌فہمیاں

 غلط‌فہمی:‏ پطرس رسول یہ فیصلہ کرتے ہیں کہ کون آسمان میں داخل ہو سکتا ہے۔‏

 حقیقت:‏ بائبل میں بتایا گیا ہے کہ پطرس رسول نہیں بلکہ یسوع مسیح ”‏زندوں اور مُردوں کی عدالت کریں گے۔“‏ (‏2-‏تیمُتھیُس 4:‏1،‏ 8؛‏ یوحنا 5:‏22‏)‏ دراصل پطرس رسول نے خود کہا کہ خدا نے یسوع مسیح کو ”‏زندوں اور مُردوں کا منصف مقرر کِیا ہے۔“‏—‏اعمال 10:‏34،‏ 42‏۔‏

 غلط‌فہمی:‏ پطرس رسول نے خود یہ فیصلہ کِیا کہ وہ بادشاہت کی چابیوں کو کب اور کیسے اِستعمال کریں گے اور اِس حوالے سے اُنہوں نے جو فیصلہ کِیا، اُسے آسمان پر قبول کِیا گیا۔‏

 حقیقت:‏ جب یسوع مسیح نے بادشاہت کی چابیوں کی بات کی تو اُنہوں نے پطرس رسول سے کہا:‏ ”‏جو کچھ تُو زمین پر باندھے گا وہ آسمان پر بندھے گا اور جو کچھ تُو زمین پر کھولے گا وہ آسمان پر کُھلے گا۔“‏ (‏متی 16:‏ 19‏، اُردو ریوائزڈ ورشن‏)‏ بعض لوگ اِن الفاظ سے یہ سمجھتے ہیں کہ پطرس رسول بادشاہت کی چابیوں کے حوالے سے جو فیصلہ کرتے تھے، اُسے آسمان پر قبول کِیا جاتا تھا۔ لیکن اصل متن میں اِس آیت میں جو یونانی فعل اِستعمال کیے گئے ہیں، اُن سے ظاہر ہوتا ہے کہ پطرس رسول اُن فیصلوں پر عمل کر رہے تھے جو پہلے سے آسمان پر کیے جا چُکے تھے۔‏

 پاک کلام کی دیگر آیتوں سے بھی پتہ چلتا ہے کہ بادشاہت کی چابیوں کو اِستعمال کرنے کے حوالے سے پطرس رسول اُن ہدایات پر عمل کرتے تھے جو اُنہیں آسمان سے ملتی تھیں۔ مثال کے طور پر بادشاہت کی تیسری چابی کو اِستعمال کرتے وقت پطرس نے خدا کی طرف سے ملنے والی ہدایت پر عمل کِیا۔—‏اعمال 10:‏19، 20‏۔‏

a کبھی کبھار بائبل میں اِصطلا‌ح ”‏چابی“‏ کسی اِختیار اور ذمے‌داری کی طرف اِشارہ کرتی ہے۔—‏یسعیاہ 22:‏20-‏22؛‏ مکاشفہ 3:‏7، 8‏۔‏

b سامریوں کا مذہب یہودی مذہب سے فرق تھا مگر اُن کی کچھ تعلیمات اور رسم‌ورواج موسیٰ کی شریعت پر مبنی تھے۔‏