مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

بچپن میں میرا اہم فیصلہ

بچپن میں میرا اہم فیصلہ

بچپن کی تصویر

سن ۱۹۸۵ء میں میری عمر دس سال تھی۔‏ مَیں امریکہ کے شہر کولمبس میں ایک سکول میں پڑھتا تھا۔‏ اُس سال ملک کمبوڈیا سے کچھ بچے ہمارے سکول پڑھنے کے لئے آئے۔‏ اُن میں سے ایک لڑکا ٹوٹی‌پھوٹی انگریزی بول کر اور تصویریں بنا کر مجھے بتاتا تھا کہ کمبوڈیا میں بہت سے لوگوں پر ظلم ڈھایا گیا اور اُنہیں قتل کِیا گیا۔‏ کئی لوگوں کو اپنی جان بچانے کے لئے بھاگنا پڑا۔‏ جب مَیں رات کو سونے کے لئے لیٹتا تھا تو اُن بچوں کے بارے میں سوچ کر میری آنکھیں بھر آتی تھیں۔‏ مَیں اُن بچوں کو بتانا چاہتا تھا کہ یہ زمین بہت جلد فردوس بن جائے گی اور جو لوگ مر چکے ہیں،‏ اُنہیں زندہ کیا جائے گا۔‏ لیکن وہ انگریزی نہیں سمجھتے تھے۔‏ حالانکہ اُس وقت مَیں چھوٹا تھا پھر بھی مَیں نے اُن بچوں کی زبان سیکھنے کا فیصلہ کِیا تاکہ مَیں اُنہیں یہوواہ خدا کے مقصد کے بارے میں بتا سکوں۔‏ اُس وقت مجھے اندازہ نہیں تھا کہ میرے اِس فیصلے کا میرے مستقبل پر کیا اثر ہوگا۔‏

کمبوڈین زبان بڑی مشکل ہے۔‏ دو بار مَیں نے فیصلہ کِیا کہ مَیں یہ زبان سیکھنا چھوڑ دوں۔‏ لیکن یہوواہ خدا نے میرے امی‌ابو کے ذریعے میری حوصلہ‌افزائی کی کہ مَیں زبان سیکھنا جاری رکھوں۔‏ سکول میں میرے ٹیچرز اور دوستوں نے مجھے ایسا پیشہ اِختیار کرنے کی ترغیب دی جس سے مَیں خوب پیسہ کما سکوں۔‏ لیکن مَیں تو پہلکار بننا چاہتا تھا۔‏ اِس لئے مَیں نے سکول میں کچھ ایسے کورس کرنے کا فیصلہ کِیا جن سے میرا خرچہ بھی چلتا رہے اور مَیں پہلکار کے طور پر خدمت بھی کر سکوں۔‏ سکول کے بعد مَیں کچھ پہلکاروں کے ساتھ مُنادی کے کام کے لئے جاتا تھا۔‏ مَیں نے کچھ طالبِ‌علموں کو انگریزی کی ٹیوشن بھی دی۔‏ میرے اِس فیصلے سے مجھے آگے چل کر بہت فائدہ ہوا۔‏

جب مَیں ۱۶ کا تھا تو مجھے پتہ چلا کہ امریکہ کے شہر لانگ بیچ میں ایک گروپ ہے جہاں کمبوڈین زبان میں اِجلاس منعقد ہوتے ہیں۔‏ مَیں اِس گروپ میں گیا اور کمبوڈین زبان کو پڑھنا سیکھی۔‏ جب مَیں سکول سے فارغ ہوا تو مَیں پہلکار کے طور پر خدمت کرنے لگا۔‏ مَیں اپنے گھر کے قریب رہنے والے اُن لوگوں میں مُنادی کرنے لگا جو کمبوڈین زبان بولتے تھے۔‏ جب مَیں ۱۸ سال کا ہوا تو مَیں نے کمبوڈیا میں رہائش اِختیار کرنے کا سوچا۔‏ اِس ملک کے حالات ابھی بھی بہت خراب تھے۔‏ لیکن مَیں جانتا تھا کہ کمبوڈیا کی ایک کروڑ آبادی میں سے بہت ہی کم لوگوں تک خوش‌خبری پہنچی ہے۔‏ اُس وقت کمبوڈیا میں صرف ایک ہی کلیسیا تھی اور اُس میں بھی صرف ۱۳ مبشر تھے۔‏ جب مَیں پہلی بار کمبوڈیا گیا تو اُس وقت میری عمر ۱۹ سال تھی۔‏ دو سال بعد مَیں وہاں منتقل ہو گیا۔‏ مَیں نے وہاں اپنا خرچہ پورا کرنے کے لئے ترجمہ کرنے کا اور دوسروں کو انگریزی زبان سکھانے کا کام کِیا۔‏ پھر مَیں نے ایک لڑکی سے شادی کر لی جو میری ہی طرح کُلوقتی خدمت کر رہی تھی۔‏ ہم نے یہوواہ خدا کے لئے اپنی زندگی وقف کرنے میں بہت سے لوگوں کی مدد کی ہے۔‏

یہوواہ خدا نے میرے ”‏دل کی مُرادیں پوری“‏ کی ہیں۔‏ (‏زبور ۳۷:‏۴‏)‏ لوگوں کو یسوع مسیح کے شاگرد بنانے سے زیادہ اِطمینان‌بخش کام اَور کوئی نہیں ہے۔‏ مجھے کمبوڈیا میں خدمت کرتے ہوئے ۱۶ سال ہو گئے ہیں۔‏ اِس عرصے کے دوران یہاں مبشروں کی تعداد اِتنی زیادہ ہو گئی ہے کہ اب یہاں پر ۱۲کلیسیائیں اور ۴ گروپ ہیں۔‏—‏جےسن بلیک‌ویل کی زبانی