مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

کیا یہ خالق کی کاریگری ہے؟‏

شہد کا چھتّا

شہد کا چھتّا

شہد کی مکھیاں اپنے چھتوں کو موم سے بناتی ہیں جو ایسے غدودوں سے نکلتا ہے جو اُن کے پیٹ کے نچلے حصے میں ہوتے ہیں۔‏ شہد کے چھتوں کی ساخت بہت حیرت‌انگیز ہوتی ہے۔‏ کیوں؟‏

غور کریں:‏ کئی صدیوں سے ریاضی‌دان یہ نظریہ پیش کرتے تھے کہ مسدس (‏یعنی چھ ضلعوں والی شکل جس کے ضلعے اور زاویے برابر ہوتے ہیں)‏ کی شکل کے خانے کسی اَور شکل کے خانوں کی نسبت بہتر ہوتے ہیں کیونکہ اِن کی دیواروں کو بنانے میں مال کم لگتا ہے مگر اِن میں گنجائش زیادہ ہوتی ہے۔‏ لیکن وہ اِس نظریے کو ثابت نہیں کر پائے۔‏ پھر 1999ء میں پروفیسر تھامس ہیلز نے ثابت کر دیا کہ یہ شکل جو شہد کے چھتّے میں بھی پائی جاتی ہے،‏ واقعی سب سے اعلیٰ ہے۔‏

شہد کی مکھیاں مسدس شکل کے خانے بنانے سے جگہ کا بہترین اِستعمال کرتی ہیں۔‏ اِس طرح وہ کم موم سے ایسے چھتّے بناتی ہیں جن کا وزن تو کم ہوتا ہے مگر وہ بہت مضبوط ہوتے ہیں۔‏ اور اِس کے ساتھ ہی ساتھ اِن میں شہد کو بڑی مقدار میں جمع کرنے کی گنجائش بھی ہوتی ہے۔‏ اِسی لیے شہد کے چھتوں کو ”‏تعمیری شاہکار“‏ کہا گیا ہے۔‏

آج‌کل سائنس‌دان شہد کے چھتوں کی نقل میں ایسی چیزیں بناتے ہیں جو مضبوط ہوتی ہے اور جن میں جگہ بھی کافی ہوتی ہے۔‏ مثال کے طور پر ہوائی جہاز بنانے والے انجینئر جہاز کی دیواریں شہد کے چھتوں کے نمونے کے مطابق بناتے ہیں۔‏ اِس طرح جہاز زیادہ مضبوط ہوتا ہے،‏ اِس کا وزن کم رہتا ہے اور ایندھن کی بچت بھی ہوتی ہے۔‏

آپ کا کیا خیال ہے؟‏ کیا شہد کے چھتّے کی حیرت‌انگیز ساخت خودبخود وجود میں آئی ہے؟‏ یا کیا یہ خالق کی کاریگری ہے؟‏