مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

کیا مجھے ویڈیو گیمز کھیلنی چاہئیں؟‏

کیا مجھے ویڈیو گیمز کھیلنی چاہئیں؟‏

نوجوانوں کا سوال

کیا مجھے ویڈیو گیمز کھیلنی چاہئیں؟‏

ویڈیو گیمز محض جدید طرز کی تفریح نہیں ہیں۔‏ یہ سچ ہے کہ یہ آپ کی مہارتوں کو آزماتی اور آپ کی بوریت کو کسی حد تک کم کرتی ہیں لیکن یہ اِس سے زیادہ کچھ انجام دیتی ہیں۔‏ ویڈیو گیمز آپ کی ذہانت میں اضافہ کر سکتی ہیں۔‏ رپورٹیں ظاہر کرتی ہیں کہ ویڈیو گیمز کھیلنے سے ہماری بصری قوت بہتر ہوتی ہے۔‏ بعض ویڈیو گیمز آپ کے علمِ‌ریاضی اور پڑھنے کی صلاحیت کو بہتر بنا سکتی ہیں۔‏ ہو سکتا ہے کہ کوئی نئی ویڈیو گیم آپ کے سکول کے بچوں میں کافی مقبول ہو اور وہ اُس کے بارے میں گفتگو کرتے ہوں۔‏ اگر آپ نے یہ ویڈیو گیم کھیلی ہے تو آپ بھی اپنے دوستوں کے ساتھ اِس کے بارے میں کچھ بات‌چیت کر سکتے ہیں۔‏

اِس میں کوئی شک نہیں کہ اِس بات کا فیصلہ آپ کے والدین ہی کر سکتے ہیں کہ آیا آپ ویڈیو گیمز کھیل سکتے ہیں یا نہیں۔‏ (‏کلسیوں ۳:‏۲۰‏)‏ اگر وہ آپ کو ویڈیو گیمز کھیلنے کی اجازت دیتے ہیں تو آپ کو ایسی گیم تلاش کرنے کے قابل ہونا چاہئے جو دلچسپ ہونے کے ساتھ ساتھ اخلاقی طور پر بھی اچھی ہو۔‏ لیکن سوال یہ ہے کہ آپ کو اِس قدر محتاط ہونے کی ضرورت کیوں ہے؟‏

ویڈیو گیمز کے نقصانات

سولہ سال برائن بیان کرتا ہے:‏ ”‏کمپیوٹر گیمز بہت ہی دلچسپ ہوتی ہیں اور لوگ اِنہیں بہت پسند کرتے ہیں۔‏“‏ لیکن آپ اِس بات سے بھی یقیناً متفق ہوں گے کہ سب ویڈیو گیمز اچھی نہیں ہیں۔‏ برائن بھی اِس بات کو تسلیم کرتا ہے،‏ ”‏ویڈیو گیمز کھیلتے وقت آپ ایسے کام بھی کر جاتے ہیں جو حقیقی زندگی میں آپ کبھی نہیں کریں گے اور جن سے بہت سی مشکلات پیدا ہو سکتی ہیں۔‏“‏ یہ گیمز آپ کے اندر کس قسم کے رجحانات پیدا کرتی ہیں؟‏

بہت سی ویڈیو گیمز بداخلاقی،‏ ناپاکی اور تشدد جیسے کاموں کو ہوا دیتی ہیں جن سے بائبل سختی سے منع کرتی ہے۔‏ (‏زبور ۱۱:‏۵؛‏ گلتیوں ۵:‏۱۹-‏۲۱؛‏ کلسیوں ۳:‏۸‏)‏ بعض گیمز میں جادو یا پُراسرار علوم کو نمایاں کِیا جاتا ہے۔‏ ایڈرئن جس کی عمر ۱۸ سال ہے نوجوانوں میں مقبول ایک گیم کے بارے میں بیان کرتا ہے کہ اِس میں ”‏مختلف گروہوں کے درمیان لڑائی،‏ منشیات کے استعمال،‏ شرمناک جنسی کاموں،‏ نازیبا زبان،‏ شدید تشدد اور خون‌ریزی کے مناظر“‏ پیش کئے گئے ہیں۔‏ اِس کے علاوہ،‏ ہر نئی ویڈیو گیم پہلی سے بھی زیادہ ایسے کاموں سے پُر ہوتی ہے۔‏ اُنیس سالہ جیمز بیان کرتا ہے کہ اِن گیمز میں سے زیادہ‌تر انٹرنیٹ کے ذریعے دوسرے لوگوں کے ساتھ کھیلی جا سکتی ہیں۔‏ اِس وجہ سے یہ گیمز بہت زیادہ مقبولیت حاصل کر رہی ہیں۔‏ جیمز کا کہنا ہے کہ ”‏اپنے کمپیوٹر سے آپ دُنیا کے دوسرے کونے پر رہنے والے لوگوں کے ساتھ کھیل سکتے ہیں۔‏“‏

ایسی ویڈیو گیمز جن میں لوگ مختلف کرداروں کا روپ دھار لیتے ہیں بہت مقبول ہو رہی ہیں۔‏ اِن گیمز کو کھیلنے والے لوگ،‏ انسان یا جانور یا پھر دونوں کا ملاجلا کردار ادا کر سکتے ہیں۔‏ اِس میں وہ تنہا نہیں ہوتے بلکہ کمپیوٹر کی دُنیا میں ہزاروں آن لائن لوگ ایسے ہی کرداروں کا روپ دھارے ہوتے ہیں۔‏ کمپیوٹر کی اِس دُنیا میں دُکانیں،‏ کاریں،‏ گھر،‏ ڈانس کلب،‏ قحبہ‌خانے یعنی فحاشی کے اڈے ہوتے ہیں۔‏ بنیادی طور پر یہ حقیقی دُنیا کی نقل ہوتی ہے۔‏ اِن گیمز میں مختلف کردار ادا کرنے والے کھلاڑی اپنے کرداروں کے حوالے سے انٹرنیٹ کے ذریعے فوری طور پر ایک دوسرے کو پیغامات بھیج سکتے اور ایک دوسرے سے رابطے میں رہ سکتے ہیں۔‏

کمپیوٹر کی اِس دُنیا میں کیا ہوتا ہے؟‏ ایک جرنلسٹ بیان کرتا ہے:‏ ”‏عام لوگ ایسے کاموں میں پڑ جاتے ہیں جو حقیقی زندگی میں شاید وہ کبھی نہ کریں۔‏ یہاں فحاشی یا عصمت‌فروشی کی طرح جنس بھی بہت عام ہے۔‏“‏ صرف چند بٹن دبانے سے کھلاڑی اپنے کرداروں کو جنسی کاموں میں ڈال دیتے ہیں اور اِسی دوران یہ گیمز کھیلنے والے اصل لوگ ایک دوسرے کے ساتھ انٹرنیٹ کے ذریعے جنس کے بارے میں گفتگو کرتے ہیں۔‏ اِس کے علاوہ،‏ نیو سائنٹسٹ نامی رسالہ بیان کرتا ہے کہ کمپیوٹر کی یہ دُنیا ”‏جرائم اور مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث لوگوں،‏ فاحشہ عورتوں کے لئے گاہک لانے والے دلالوں،‏ ظلم کرنے والوں نیز دھوکےباز اور قاتل لوگوں سے بھری پڑی ہے۔‏“‏ ایک دوسرا رسالہ بیان کرتا ہے کہ ”‏بعض مبصرین اِس بات پر تشویش کا اظہار کر رہے ہیں کہ کمپیوٹر کی دُنیا میں فاحشہ عورتوں کے ساتھ جنسی بدفعلی کرنے والے لوگوں کو چھوٹے بچوں کے روپ میں دکھایا جاتا ہے۔‏ یہ ایسے کام ہیں جنہیں حقیقی دُنیا میں غیرقانونی کام خیال کِیا جاتا ہے۔‏“‏

ویڈیو گیمز میں انتخاب کی اہمیت

کمپیوٹر پر جنسی یا پُرتشدد کھیل کھیلنے والے لوگ شاید کہیں:‏ ”‏اِن سے کسی کو کوئی نقصان نہیں پہنچتا۔‏ یہ حقیقی نہیں ہیں۔‏ یہ تو محض تفریح کے لئے ہیں۔‏“‏ لیکن ایسی جھوٹی یا لغو باتوں کے دھوکے میں نہ آئیں!‏

بائبل بیان کرتی ہے:‏ ”‏بچہ بھی اپنی حرکات سے پہچانا جاتا ہے کہ اُس کے کام نیک‌وراست ہیں کہ نہیں۔‏“‏ (‏امثال ۲۰:‏۱۱‏)‏ اگر آپ پُرتشدد اور بداخلاق گیمز کھیلنے کی عادت میں پڑ جاتے ہیں تو کیا آپ کو ذہنی طور پر ایک نیک‌وراست شخص کہا جا سکتا ہے؟‏ رپورٹیں بارہا اِس بات پر روشنی ڈالتی ہیں کہ پُرتشدد تفریح دیکھنے والے لوگوں کو زیادہ غصہ آتا ہے۔‏ حال ہی میں نیو سائنٹسٹ رسالے نے بیان کِیا:‏ ”‏ویڈیو گیمز کے ذریعے لوگوں کا آپس میں رابطہ رکھنا اُن پر ٹی‌وی سے زیادہ اثرانداز ہوتا ہے۔‏ کیونکہ ویڈیو گیم میں آپ نہ صرف دیکھ رہے ہوتے ہیں بلکہ براہِ‌راست اِس میں شرکت بھی کر رہے ہوتے ہیں۔‏“‏

پُرتشدد یا بداخلاق ویڈیو گیمز کھیلنے کا انتخاب کرنا ایسے ہے جیسے خراب یا گلی‌سڑی تابکار چیزوں کے ساتھ کھیلنے کا انتخاب کرنا جس کے نقصاندہ اثرات شاید فوری طور پر نظر نہ آئیں لیکن اِن سے بچنا بہت مشکل ہے۔‏ مگر کیسے؟‏ خراب یا گلی‌سڑی تابکار چیزوں میں سے بہت زیادہ توانائی کا اخراج معدے کی اندرونی تہہ کو نقصان پہنچا سکتا ہے جس کی وجہ سے انتڑیوں میں موجود جراثیم خون میں داخل ہو سکتے اور بیماری کا سبب بن سکتے ہیں۔‏ اِسی طرح کمپیوٹر پر جنسی کام یا تشدد کے خوفناک مناظر دیکھنا آپ کو بےحس بنا دے گا اور یوں جسمانی خواہشات آپ کی سوچنےسمجھنے کی صلاحیت اور آپ کے افعال پر حاوی ہو جائیں گی۔‏—‏افسیوں ۴:‏۱۹؛‏ گلتیوں ۶:‏۷،‏ ۸‏۔‏

مجھے کونسی ویڈیو گیمز کا انتخاب کرنا چاہئے؟‏

اگر آپ کے والدین آپ کو ویڈیو گیمز کھیلنے کی اجازت دے دیتے ہیں تو آپ کونسی ویڈیو گیمز کا انتخاب کر سکتے اور اِنہیں کتنا وقت دے سکتے ہیں؟‏ اِس سلسلے میں خود سے مندرجہ‌ذیل سوال پوچھیں:‏

کیا یہوواہ خدا میرے انتخاب سے خوش ہوگا؟‏ یہ یاد رکھیں کہ آپ جس طرح کی گیمز کا انتخاب کرتے ہیں اُس کی بابت یہوواہ خدا کیسا محسوس کرتا ہے۔‏ زبور ۱۱:‏۵ بیان کرتی ہے:‏ ”‏[‏یہوواہ]‏ صادق کو پرکھتا ہے پر شریر اور ظلم دوست سے اُس کی رُوح کو نفرت ہے۔‏“‏ وہ لوگ جو جادو یا پُراسرار علوم میں ملوث ہو جاتے ہیں اُن کے بارے میں خدا کا کلام بیان کرتا ہے:‏ ”‏وہ سب جو ایسے کام کرتے ہیں [‏یہوواہ]‏ کے نزدیک مکروہ ہیں۔‏“‏ (‏استثنا ۱۸:‏۱۰-‏۱۲‏)‏ اگر ہم خدا کے دوست بننا چاہتے ہیں تو ہمیں زبور ۹۷:‏۱۰ کی مشورت پر دھیان دینا ہوگا:‏ ”‏اَے [‏یہوواہ]‏ سے محبت رکھنے والو!‏ بدی سے نفرت کرو۔‏“‏

یہ ویڈیو گیم میری سوچ پر کیسا اثر ڈالے گی؟‏ خود سے پوچھیں،‏ ’‏کیا یہ ویڈیو گیم کھیلنے سے میرے لئے حرامکاری سے بھاگنا آسان ہوگا یا مشکل؟‏‘‏ (‏۱-‏کرنتھیوں ۶:‏۱۸‏)‏ ایسی گیمز جن میں آپ کو جنسی خواہشات کو اُبھارنے والی تصاویر یا گفتگو کا سامنا ہوتا ہے وہ آپ کو سچی،‏ واجب اور پاک باتوں کی بابت سوچنے میں مدد نہیں دیں گی۔‏ (‏فلپیوں ۴:‏۸‏)‏ بائیس سالہ ایمی بیان کرتی ہے:‏ ”‏بہت سی گیمز آپ کو تشدد،‏ گندی زبان اور بداخلاقی کے سلسلے میں بےحس بنا دیتی ہیں اور زندگی کے دیگر حلقوں میں بھی آپ کے لئے آزمائش میں پڑنا بہت آسان ہو سکتا ہے۔‏ اِس لئے احتیاط سے کام لیں کہ آپ کیسی گیمز کھیلنے کا انتخاب کرتے ہیں۔‏“‏

مجھے کتنی دیر تک کھیلنا چاہئے؟‏ اٹھارہ سالہ دبورہ کہتی ہے:‏ ”‏میرے خیال میں سب کمپیوٹر گیمز خراب نہیں۔‏ لیکن یہ آپ کا بہت سا وقت لے سکتی ہیں اور آپ اِن کے عادی بن سکتے ہیں۔‏“‏ یہاں تک کہ ایسی ویڈیو گیمز جو بالکل بےضرر ہیں وہ بھی آپ کا بہت زیادہ وقت لے سکتی ہیں۔‏ اس لئے اِس بات کا خاص خیال رکھیں کہ آپ کتنی دیر تک کھیلتے ہیں اور پھر اِس کا موازنہ اُس وقت کے ساتھ کریں جو آپ دیگر ضروری کاموں میں صرف کرتے ہیں۔‏ اِس طرح آپ کو اپنی زندگی میں اہم کاموں کو پہلا درجہ دینے میں مدد ملے گی۔‏—‏افسیوں ۵:‏۱۵،‏ ۱۶‏۔‏

خدا کا کلام یہ نہیں کہتا کہ آپ اپنی ساری زندگی پڑھنے یا کام کرنے میں ہی صرف کر دیں۔‏ لیکن بائبل ہم سب کو یاددہانی کراتی ہے کہ ”‏ہنسنے کا ایک وقت ہے .‏ .‏ .‏ اور ناچنے کا ایک وقت ہے۔‏“‏ (‏واعظ ۳:‏۴‏)‏ یہاں یہ بات غور طلب ہے کہ ”‏ناچنے“‏ سے مُراد محض کھیل‌کود نہیں ہے بلکہ دیگر جسمانی کام بھی ہیں۔‏ پس اپنا سارا فارغ وقت کمپیوٹر کے آگے بیٹھ کر گزارنے کی بجائے کیوں نہ ایسی گیمز کھیلنے میں صرف کریں جن میں جسمانی طور پر آپ کو اپنی توانائی صرف کرنی پڑے گی؟‏

دانشمندی کے ساتھ ویڈیو گیمز کا انتخاب کریں

بِلاشُبہ،‏ ویڈیو گیمز کھیلنا ایک اچھی تفریح ہے۔‏ اِسی لئے آپ کو دانشمندی سے اپنے لئے ویڈیو گیمز کا انتخاب کرنا ہوگا۔‏ کیوں نہ خود سے پوچھیں،‏ ’‏مَیں سکول میں کونسے مضامین میں بہت اچھا ہوں؟‏‘‏ کیا یہ وہی نہیں جو آپ کو بہت پسند ہیں؟‏ دراصل اکثر ہوتا یہ ہے کہ جو مضمون آپ کو زیادہ پسند ہوتا ہے وہ آپ کے ذہن میں جلد نقش ہو جاتا ہے۔‏ اب خود سے پوچھیں:‏ ’‏کونسی ویڈیو گیم مجھے زیادہ پسند ہے؟‏ یہ گیم مجھے کونسا اخلاقی سبق سکھاتی ہے؟‏‘‏

اِسی بات کو ذہن میں رکھتے ہوئے،‏ جو گیمز آپ کھیلنا چاہتے ہیں اُن کا جائزہ لیں اور ان کا مقصد سمجھیں اور اِس مقصد کو حاصل کرنے کے جو طریقے بتائے گئے ہیں اُنہیں مختصراً بیان کریں۔‏ اِس کے بعد اپنے جائزے کا مقابلہ اِس مضمون میں بیان‌کردہ بائبل اُصولوں کے ساتھ کریں اور پھر اِس بات کا فیصلہ کریں کہ کونسی گیم آپ کے لئے موزوں ہوگی۔‏

محض اس لئے کوئی ویڈیو گیم کھیلنے کا انتخاب نہ کریں کہ یہ آپ کے دوستوں میں بہت مقبول ہے۔‏ اچھا فیصلہ وہی ہوگا جو آپ خود تمام حقائق کو مدِنظر رکھتے ہوئے کریں گے۔‏ سب سے اہم بات یہ ہے کہ بائبل کی اِس مشورت پر عمل کریں:‏ ”‏تجربہ سے معلوم کرتے رہو کہ خداوند کو کیا پسند ہے۔‏“‏—‏افسیوں ۵:‏۱۰‏۔‏

عنوان ”‏نوجوانوں کا سوال“‏ کے مزید مضامین اِس ویب‌سائٹ پر مل سکتے ہیں:‏ www.watchtower.org/ype

ذرا سوچیں

▪ اگر ایک دوست آپ کو پُرتشدد یا بداخلاق ویڈیو گیم کھیلنے کی دعوت دیتا ہے تو آپ کیا کہیں گے؟‏

▪ آپ اِس بات کا یقین کیسے کر سکتے ہیں کہ ویڈیو گیمز کھیلنے میں صرف کِیا جانے والا وقت زیادہ اہم کاموں کا وقت تو نہیں لے رہا؟‏

‏[‏صفحہ ۱۱ پر عبارت]‏

پُرتشدد یا بداخلاق ویڈیو گیمز کھیلنے کا انتخاب کرنا ایسے ہے جیسے خراب یا گلی‌سڑی تابکار چیزوں کے ساتھ کھیلنے کا انتخاب کرنا جس کے نقصاندہ اثرات شاید فوری طور پر نظر نہ آئیں مگر اِن سے بچنا بہت مشکل ہے

‏[‏صفحہ ۱۰ پر بکس]‏

آپ کتنی بار ویڈیو گیمز کھیلتے ہیں؟‏

□ کبھی‌کبھار

□ ہفتے میں ایک بار

□ ہر روز

آپ ویڈیو گیم کھیلنے میں کتنا وقت صرف کرتے ہیں؟‏

□ چند منٹ

□ تقریباً ایک گھنٹہ

□ دو گھنٹے سے زیادہ

آپ کس قسم کی گیمز پسند کرتے ہیں؟‏

□ کار ریسنگ

□ سپورٹس

□ ایسی گیمز جس میں کھلاڑی کے ہاتھ میں بندوق ہوتی ہے

□ دیگر گیمز

یہاں کسی ایسی ویڈیو گیم کا نام لکھیں جس کے بارے میں آپ جانتے ہیں کہ اِسے کھیلنا ٹھیک نہیں ہے۔‏

‏․․․․․‏

‏[‏صفحہ ۱۳ پر بکس/‏تصویر]‏

والدین کے لئے یاددہانی

پچھلے مضمون کو پڑھنے کے بعد آپ شاید اِس نتیجے پر پہنچے ہوں کہ جوکچھ آجکل ویڈیو گیمز کے ذریعے پیش کِیا جا رہا ہے آپ کے زمانے میں ایسا نہیں تھا۔‏ والدین کے طور پر،‏ آپ اپنے بچے کو ویڈیو گیمز کے خطرات کو پہچاننے اور اِن سے بچنے میں کیسے مدد دے سکتے ہیں؟‏

ویڈیو گیمز کی صنعت کو بُرا بھلا کہنے یا یہ نظریہ قائم کرنے سے کوئی فائدہ نہیں کہ ویڈیو گیمز محض وقت ضائع کرتی ہیں۔‏ یاد رکھیں کہ سب ویڈیو گیمز خراب نہیں ہیں۔‏ لیکن اِن میں بہت زیادہ وقت ضائع ہو سکتا ہے یا ہم اِن کے عادی بن سکتے ہیں۔‏ لہٰذا اُس وقت کا اندازہ لگانے کی کوشش کریں جو آپ کا بچہ ویڈیو گیمز کھیلنے میں صرف کرتا ہے۔‏ اِس کے علاوہ،‏ اِس بات کا بھی جائزہ لیں کہ آپ کا بچہ کس قسم کی گیمز زیادہ پسند کرتا ہے۔‏ ایسا کرنے کے لئے آپ اپنے بچے سے کچھ اِس طرح کے سوالات بھی پوچھ سکتے ہیں:‏

آپ کی کلاس کے بچے کونسی گیم زیادہ پسند کرتے ہیں؟‏

اِس گیم میں کیا کچھ ہے؟‏

آپ کے خیال میں اِس گیم کو کیوں اتنا پسند کِیا جاتا ہے؟‏

شاید آپ کا خیال ہو کہ آپ کا بچہ ویڈیو گیمز کی بابت زیادہ نہیں جانتا۔‏ لیکن آپ یہ جان کر حیران رہ جائیں گے کہ آپ کا بچہ ویڈیو گیمز کی بابت بہت کچھ جانتا ہے!‏ شاید اُس نے وہ ویڈیو گیمز بھی کھیلی ہیں جو آپ کے نزدیک قابلِ‌اعتراض ہیں۔‏ اگر ایسا ہے تو فوراً غصے میں نہ آئیں۔‏ اِس موقع سے فائدہ اُٹھاتے ہوئے اپنے بچے کو اِس سلسلے میں بہتر سمجھ حاصل کرنے میں مدد دیں۔‏—‏عبرانیوں ۵:‏۱۴‏۔‏

ایسے سوالات پوچھیں جو آپ کے بچے کو یہ سمجھنے میں مدد دیں گے کہ اُسے قابلِ‌اعتراض ویڈیو گیمز اتنی دلچسپ کیوں لگتی ہیں۔‏ مثال کے طور پر،‏ آپ یہ پوچھ سکتے ہیں:‏

آپ کو یہ گیم کھیلنے کی اجازت نہیں کیا اِس لئے آپ یہ محسوس کرتے ہیں کہ آپ کو کسی اچھی چیز سے محروم رکھا جا رہا ہے؟‏

جیساکہ پچھلے مضمون کے پہلے صفحہ پر بیان کِیا گیا ہے بعض نوجوان شاید اس لئے کوئی گیم کھیلنا چاہتے تاکہ جب اُن کے دوست اِس ویڈیو کے بارے میں باتیں کرتے ہیں تو وہ بھی بڑھ چڑھ کر اِس گفتگو میں حصہ لے سکیں۔‏ اگر آپ کے بچے کو اِس صورتحال کا سامنا ہے تو آپ کو اُس کے ساتھ ایسے لہجے میں بات‌چیت نہیں کرنی چاہئے جس میں آپ شاید اُس وقت گفتگو کرتے جب آپ کا بچہ شدید تشدد یا جنسی بداخلاقی پر مبنی گیمز کی طرف راغب ہوتا۔‏—‏کلسیوں ۴:‏۶‏۔‏

لیکن اُس صورت میں کیا ہے جب آپ کا بچہ گیم کے قابلِ‌اعتراض یا نقصاندہ پہلوؤں کو زیادہ پسند کرنے لگتا ہے؟‏ بعض نوجوان شاید اِس بات پر اصرار کریں کہ کمپیوٹر پر خون‌خرابہ دیکھنے سے اُنہیں کوئی فرق نہیں پڑتا۔‏ وہ شاید کہیں،‏ ’‏کمپیوٹر پر گیم کھیلنے کا مطلب یہ نہیں کہ مَیں حقیقی زندگی میں بھی ایسا ہی کروں گا۔‏‘‏ اگر آپ کا بچہ ایسا محسوس کرتا ہے تو اُس کی توجہ صفحہ ۱۲ پر درج زبور ۱۱:‏۵ کی طرف دلائیں۔‏ جیسے کہ آیت کے الفاظ واضح کرتے ہیں،‏ یہوواہ خدا کو نہ صرف شریر بلکہ ظلم دوست یعنی شرارت کو پسند کرنے والے لوگوں سے بھی نفرت ہے۔‏ اِس اُصول کا اطلاق جنسی بداخلاقی یا دیگر ایسے کاموں پر بھی ہوتا ہے جن سے خدا کا کلام منع کرتا ہے۔‏—‏زبور ۹۷:‏۱۰‏۔‏

بعض تجربہ‌کار لوگوں کا خیال ہے:‏

اپنے بچوں کو ایسی جگہوں پر ویڈیو گیمز کھیلنے کی اجازت نہ دیں جہاں لوگوں کا زیادہ آنا جانا نہیں مثلاً بیڈروم وغیرہ۔‏

ویڈیو گیمز کھیلنے کے سلسلے میں اُصول بنائیں اور پھر اِن کی پابندی کریں۔‏ مثال کے طور پر،‏ ہوم‌ورک ختم کرنے،‏ کھانا کھانے یا دیگر ضروری کام کرنے سے پہلے کوئی نہیں کھیلے گا۔‏

ایسی متبادل سرگرمیوں کی اہمیت بیان کریں جن میں بچوں کی توانائی صرف ہوتی ہے۔‏

جب آپ کے بچے ویڈیو گیمز کھیلتے ہیں تو اُن کے ساتھ بیٹھیں اور جب کبھی ممکن ہو تو اُن کے ساتھ ملکر کھیلیں۔‏

تفریح کے سلسلے میں اپنے بچوں کی راہنمائی کرنے کے لئے آپ کو اُن کے ساتھ اچھی طرح بات‌چیت کرنے کے قابل ہونا چاہئے۔‏ لہٰذا والدین کے طور پر خود سے پوچھیں،‏ ’‏ہم کس قسم کے ٹی‌وی پروگرام اور فلمیں دیکھتے ہیں؟‏ یاد رکھیں اگر آپ دوہرے معیار رکھتے ہیں تو یہ بات آپ کے بچوں سے زیادہ دیر تک پوشیدہ نہیں رہے گی!‏