مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

آپ بچے کے لیے کس طرح کی مثال چھو‌ڑ رہے ہیں تاکہ و‌ہ آپ کے نقشِ‌قدم پر چلے؟‏

و‌الدین کے لیے

8.‏ اچھی مثال قائم کریں

8.‏ اچھی مثال قائم کریں

اِس کا کیا مطلب ہے؟‏

جو و‌الدین اپنے بچو‌ں کے لیے اچھی مثال قائم کرتے ہیں، و‌ہ اُن باتو‌ں پر عمل کرتے ہیں جو و‌ہ سکھاتے ہیں۔ مثال کے طو‌ر پر ہو سکتا ہے کہ آپ کسی سے ملنا نہیں چاہتے اِس لیے آپ کہہ دیتے ہیں کہ ”‏اُس سے کہو کہ مَیں گھر پر نہیں ہو‌ں۔“‏ اگر آپ کا بچہ آپ کی یہ بات سُن لیتا ہے تو کیا آپ اُس سے سچ بو‌لنے کی تو‌قع کر سکتے ہیں؟‏

‏”‏عام طو‌ر پر کہا جاتا ہے کہ ”‏جو مَیں کہتا ہو‌ں، و‌ہ کرو نہ کہ و‌ہ جو مَیں کرتا ہو‌ں۔“‏ لیکن بچو‌ں کے سلسلے میں یہ بات کام نہیں کرتی۔ بچے سپنج کی طرح ہو‌تے ہیں جو ہر اُس چیز کو جذب کر لیتے ہیں جو ہم کہتے او‌ر کرتے ہیں۔ او‌ر اگر ہم خو‌د اُس بات پر عمل نہیں کرتے جو ہم اُنہیں سکھاتے ہیں تو و‌ہ ہمیں ضرو‌ر بتائیں گے۔“‏—‏ڈیو‌ڈ۔‏

پاک کلام کا اصو‌ل:‏ ”‏آپ جو نصیحت کرتے ہیں کہ ”‏چو‌ری نہ کرو،“‏ کیا آپ خو‌د چو‌ری کرتے ہیں؟“‏—‏رو‌میو‌ں 2:‏21‏۔‏

یہ کیو‌ں اہم ہے؟‏

بچے یہاں تک کہ نو‌جو‌ان بھی جتنا اپنے و‌الدین سے سیکھتے ہیں اُتنا کسی اَو‌ر سے نہیں سیکھتے، اپنے ہم‌عمرو‌ں سے بھی نہیں۔ اِس کا مطلب ہے کہ آپ اپنے بچو‌ں کی صحیح راستے پر رہنمائی کرنے کے سلسلے میں سب سے اہم کردار ادا کر سکتے ہیں بشرطیکہ آپ خو‌د بھی اُن باتو‌ں پر عمل کریں جن کی آپ نصیحت کرتے ہیں۔‏

‏”‏شاید ہم کو‌ئی بات سو بار کہیں او‌ر سو‌چیں کہ ہمارا بچہ سُن رہا ہے یا نہیں لیکن اگر ہم صرف ایک بار و‌ہ کام نہیں کرتے جو ہم کہتے ہیں تو بچہ اِس پر تو‌جہ ضرو‌ر دِلائے گا۔ بچے و‌ہ سب کچھ دیکھتے ہیں جو ہم کرتے ہیں، اُس و‌قت بھی جب ہمیں لگتا ہے کہ اُن کا دھیان کہیں اَو‌ر ہے۔“‏—‏نکو‌ل۔‏

پاک کلام کا اصو‌ل:‏ ”‏جو دانش‌مندی اُو‌پر سے آتی ہے، و‌ہ .‏ .‏ .‏ بےریا [‏یعنی ریاکاری سے پاک]‏ ہو‌تی ہے۔“‏—‏یعقو‌ب 3:‏17‏۔‏

آپ کیا کر سکتے ہیں؟‏

اپنے معیارو‌ں کا جائزہ لیں۔‏ آپ کس طرح کے پرو‌گرام او‌ر فلمیں و‌غیرہ دیکھتے ہیں؟ آپ اپنے جیو‌ن ساتھی او‌ر بچو‌ں کے ساتھ کیسا سلو‌ک کرتے ہیں؟ آپ کے دو‌ست کس طرح کے ہیں؟ کیا آپ دو‌سرو‌ں کا خیال رکھتے ہیں؟ سادہ لفظو‌ں میں کہیں تو کیا آپ خو‌د ایک ایسے شخص ہیں جیسا آپ اپنے بچو‌ں کو بنانا چاہتے ہیں؟‏

‏”‏مَیں او‌ر میرے شو‌ہر کبھی بچو‌ں کو کسی ایسے اصو‌ل کی پابندی کرنے کو نہیں کہتے جس پر ہم خو‌د عمل نہیں کرتے۔“‏—‏کرسٹین۔‏

غلطی پر معافی مانگیں۔‏ آپ کے بچے پہلے سے جانتے ہیں کہ آپ عیب‌دار ہیں۔ جب بھی مناسب ہو اپنے جیو‌ن ساتھی او‌ر بچو‌ں سے معافی مانگیں۔ یو‌ں آپ ایمان‌داری او‌ر خاکساری کے سلسلے میں ایک اہم سبق سکھانے کے قابل ہو‌ں گے۔‏

‏”‏یہ ضرو‌ری ہے کہ جب ہم غلطی پر ہو‌ں تو بچے یہ سنیں کہ ہم اپنی غلطی کو تسلیم کر رہے ہیں او‌ر معافی مانگ رہے ہیں۔ اگر ہم ایسا نہیں کرتے تو و‌ہ صرف اپنی غلطیو‌ں پر پردہ ڈالنا سیکھیں گے۔“‏—‏رو‌بن۔‏

‏”‏و‌الدین کے طو‌ر پر ہم اپنے بچو‌ں پر سب سے زیادہ اثرانداز ہو‌تے ہیں۔ اُنہیں سکھانے کا سب سے بہترین طریقہ یہ ہے کہ ہم اُنہیں اپنی مثال سے سکھائیں کیو‌نکہ و‌ہ ہمیں ہر و‌قت دیکھتے ہیں۔ ہم جس طریقے سے زندگی گزارتے ہیں، و‌ہ بچو‌ں کے لیے ایک کُھلی کتاب کی طرح ہو‌تا ہے جس سے و‌ہ ہر و‌قت کچھ نہ کچھ سیکھتے ہیں۔“‏—‏و‌ینڈل۔‏