اَمثال 17‏:1‏-‏28

  • اچھائی کا بدلہ بُرائی سے نہ دو ‏(‏13‏)‏

  • جھگڑا بڑھنے سے پہلے وہاں سے نکل جاؤ ‏(‏14‏)‏

  • سچا دوست ہمیشہ محبت ظاہر کرتا ہے ‏(‏17‏)‏

  • ‏”‏خوش‌باش دل اچھی دوا ہے“‏ ‏(‏22‏)‏

  • سُوجھ‌بُوجھ رکھنے والا شخص سنبھل کر بولتا ہے ‏(‏27‏)‏

17  جس گھر میں امن*‏ ہو وہاں سُوکھی روٹی کا نوالہاُس گھر میں بڑی ضیافت*‏ سے بہتر ہے جہاں جھگڑا ہو۔‏   گہری سمجھ رکھنے والا خادم اُس بیٹے پر حکمرانی کرے گا جو شرم‌ناک کام کرتا ہے؛‏وہ خادم اُس کے بھائیوں کی طرح وراثت میں حصے‌دار بنے گا۔‏   چاندی کے لیے کُٹھالی*‏ ہوتی ہے اور سونے کے لیے بھٹیجبکہ دلوں کو یہوواہ پرکھتا ہے۔‏   بُرا شخص تکلیف‌دہ باتوں پر دھیان دیتا ہےاور دھوکے‌باز شخص نقصان‌دہ باتوں پر کان لگاتا ہے۔‏   جو شخص غریب کا مذاق اُڑاتا ہے، وہ اُس کے خالق کی توہین کرتا ہےاور جو شخص کسی کی مصیبت پر خوش ہوتا ہے، وہ سزا سے نہیں بچے گا۔‏   پوتے*‏ بوڑھے شخص کا تاج ہوتے ہیںاور باپ*‏ اپنے بیٹوں*‏ کی شان ہوتے ہیں۔‏   سچی*‏ باتیں بے‌وقوف شخص کو زیب نہیں دیتی۔‏ تو پھر جھوٹی باتیں ایک حکمران*‏ کو کیسے زیب دیں گی؟‏   تحفہ اپنے مالک کے لیے ایک قیمتی پتھر کی طرح ہوتا ہے؛‏*اِس کی وجہ سے اُسے اپنے ہر کام میں کامیابی ملتی ہے۔‏   جو گُناہ معاف کرتا ہے،‏*‏ وہ محبت ظاہر کرتا ہےلیکن جو بار بار اِس کا ذکر چھیڑتا ہے، وہ قریبی دوستوں میں پھوٹ ڈالتا ہے۔‏ 10  سمجھ‌دار شخص کے لیے ایک ڈانٹ ہی کافی ہوتی ہےلیکن احمق شخص پر سو ڈنڈوں کا بھی کوئی اثر نہیں ہوتا۔‏ 11  بُرا شخص صرف بغاوت کرنے کا سوچتا ہے؛‏اُسے سزا دینے کے لیے بے‌رحم قاصد کو بھیجا جائے گا۔‏ 12  اُس ریچھنی کا سامنا کرنا جس سے اُس کے بچے چھین لیے گئے ہوںاُس احمق کا سامنا کرنے سے بہتر ہے جو اپنی بے‌وقوفی میں ڈوبا ہو۔‏ 13  اگر کوئی اچھائی کا بدلہ بُرائی سے دیتا ہےتو بُرائی اُس کے گھر سے کبھی دُور نہیں ہوگی۔‏ 14  لڑائی کی شروعات پانی کے بند کھولنے*‏ کی طرح ہے؛‏جھگڑا بڑھنے سے پہلے وہاں سے نکل جاؤ۔‏ 15  یہوواہ اُس سے بھی گِھن کھاتا ہے جو بُرے شخص کو بے‌قصور ٹھہراتا ہےاور اُس سے بھی جو نیک شخص کو قصوروار ٹھہراتا ہے۔‏ 16  اگر ایک احمق شخص کے پاس دانش‌مندی حاصل کرنے کا ذریعہ ہولیکن اُس کے دل میں اِسے حاصل کرنے کی خواہش نہ ہو*‏ تو کیا فائدہ؟‏ 17  سچا دوست ہمیشہ محبت ظاہر کرتا ہےاور مصیبت کی گھڑی میں ایک بھائی ثابت ہوتا ہے۔‏* 18  جس شخص میں سمجھ کی کمی ہوتی ہے،‏وہ اپنے پڑوسی کے سامنے ہاتھ ملا کر کسی کی ضمانت دینے کے لیے راضی ہو جاتا ہے۔‏ 19  جو جھگڑے سے پیار کرتا ہے، وہ گُناہ سے پیار کرتا ہے۔‏ جو اپنا دروازہ اُونچا کرتا ہے، وہ تباہی کو دعوت دیتا ہے۔‏ 20  جن لوگوں کے دل میں کھوٹ ہے، وہ کامیاب نہیں ہوں گے*اور جو دھوکے سے بھری باتیں کرتا ہے، وہ برباد ہو جائے گا۔‏ 21  احمق بچے کا باپ غم جھیلے گااور ناسمجھ بچے کے باپ کو کوئی خوشی نہیں ملے گی۔‏ 22  خوش‌باش دل اچھی دوا ہے*لیکن دل*‏ کی اُداسی ساری طاقت نچوڑ لیتی ہے۔‏* 23  بُرا شخص اِنصاف کا خون کرنے کے لیےچوری چھپے رشوت*‏ لیتا ہے۔‏ 24  دانش‌مندی سُوجھ‌بُوجھ رکھنے والے شخص کے سامنے ہوتی ہےلیکن احمق شخص کی نظریں زمین کے کونے کونے تک بھٹکتی رہتی ہیں۔‏ 25  احمق بیٹا اپنے باپ کے لیے غم کا باعث بنتا ہےاور اپنی ماں کے لیے تکلیف*‏ کا۔‏ 26  نیک شخص کو سزا دینا*‏ غلط ہےاور عزت‌دار لوگوں کو کوڑے مارنا صحیح نہیں ہے۔‏ 27  جس شخص کے پاس علم ہوتا ہے، وہ سنبھل کر بولتا ہےاور سُوجھ‌بُوجھ رکھنے والا شخص پُرسکون رہتا ہے۔‏ 28  بے‌وقوف شخص بھی خاموش رہے تو اُسے دانش‌مند سمجھا جاتا ہےاور جو اپنے ہونٹ سی لیتا ہے، اُسے سمجھ‌دار مانا جاتا ہے۔‏

فٹ‌ نوٹس

یا ”‏خاموشی“‏
عبرانی میں:‏ ”‏قربانیوں“‏
مٹی کا ایک برتن جس میں چاندی کو پگھلا کر خالص کِیا جاتا ہے
یا ”‏پوتے پوتیاں اور نواسے نواسیاں“‏
یا ”‏ماں باپ“‏
یا ”‏بچوں“‏
یا ”‏اچھی“‏
یا ”‏نواب“‏
یا ”‏ایک ایسا پتھر ہوتا ہے جس سے اُسے فائدہ ہوتا ہے؛“‏
عبرانی میں:‏ ”‏پر پردہ ڈالتا ہے،“‏
عبرانی میں:‏ ”‏پانی چھوڑنے“‏
یا ”‏لیکن اُس میں سمجھ کی کمی ہو“‏
عبرانی میں:‏ ”‏اور ایک ایسا بھائی ہوتا ہے جو مصیبت کی گھڑی کے لیے پیدا ہوا ہے۔“‏
عبرانی میں:‏ ”‏اُن کے ساتھ اچھا نہیں ہوگا“‏
یا ”‏شفابخش ہے“‏
عبرانی میں:‏ ”‏روح“‏
یا ”‏ہڈیوں کو سُکھا دیتی ہے۔“‏
عبرانی میں:‏ ”‏کے لیے سینے سے نکلی رشوت“‏
عبرانی میں:‏ ”‏تلخی“‏
یا ”‏پر جُرمانہ لگانا“‏